اللہ نے پہنچایا سرکار کے قدموں میں

اللہ نے پہنچایا سرکار کے قدموں میں

کیا کیا نہ سکوں پایا سرکار کے قدموں میں

دل کا تھا عجب عالم ان کے در اقدس پر

سر پر تھا عجب سایہ سرکار کے قدموں میں

وہ رب محمد کا تھا خاص کرم جس نے

عالم نیا دیکھلایا سرکار کے قدموں میں

جب سامنے جالی کے اشکوں کی سلامی دی

سو شکر بجا لایا سرکار کے قدموں میں

تارا تھا کہ جگنو تھا گوہر تھا کہ برگ گل

جو اشک کہ لہرایا سرکار کے قدموں میں

سانسوں کا تموج بھی اک بار لگا مجھ کو

وہ مرحلہ بھی آیا سرکار کے قدموں میں

وہ اپنے گناہوں کا احساس تھا بس تائب

جس نے مجھے تڑپایا سرکار کے قدموں میں


حالیہ پوسٹیں


Leave a comment