اے دینِ حق کے رہبر تم پر سلام ہر دم
میرے شفیعِ محشر تم پر سلام ہر دم
اِس بے کس و حزیں پر جو کچھ گزر رہی ہے
ظاہر ہے سب وہ تم پر ، تم پر سلام ہر دم
دُنیا و آخرت میں جب میں رہوں سلامت
پیارے پڑھوں نہ کیوں کر تم پر سلام ہر دم
دِل تفتگانِ فرقت پیاسے ہیں مدتوں سے
ہم کو بھی جامِ کوثر تم پر سلام ہر دم
بندہ تمہارے دَر کا آفت میں مبتلا ہے
رحم اے حبیبِ دَاور تم پر سلام ہر دم
بے وارثوں کے وارث بے والیوں کے والی
تسکینِ جانِ مضطر تم پر سلام ہر دم
للہ اب ہماری فریاد کو پہنچئے
بے حد ہے حال اَبتر تم پر سلام ہر دم
جلادِ نفسِ بد سے دیجے مجھے رِہائی
اب ہے گلے پہ خنجر تم پر سلام ہر دم
دَریوزہ گر ہوں میں بھی ادنیٰ سا اُس گلی کا
لطف و کرم ہو مجھ پر تم پر سلام ہر دم
کوئی نہیں ہے میرا میں کس سے داد چاہوں
سلطانِ بندہ پرور تم پر سلام ہر دم
غم کی گھٹائیں گھر کر آئی ہیں ہر طرف سے
اے مہر ذرّہ پرور تم پر سلام ہر دم
بُلوا کے اپنے دَر پر اب مجھ کو دیجے عزت
پھرتا ہوں خوار دَر دَر تم پر سلام ہر دم
محتاج سے تمہارے سب کرتے ہیں کنارا
بس اک تمھیں ہو یاور تم پر سلام ہر دم
بہرِ خدا بچاؤ اِن خار ہاے غم سے
اک دل ہے لاکھ نشتر تم پر سلام ہر دم
کوئی نہیں ہمارا ہم کس کے دَر پہ جائیں
اے بے کسوں کے یاور تم پر سلام ہر دم
کیا خوف مجھ کو پیارے نارِ جحیم سے ہو
تم ہو شفیعِ محشر تم پر سلام ہر دم
اپنے گداے دَر کی لیجے خبر خدارا
کیجے کرم حسنؔ پر تم پر سلام ہر دم
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
اے دینِ حق کے رہبر تم پر سلام ہر دم
حالیہ پوسٹیں
- محؐمد محؐمد پکارے چلا جا
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- دل میں ہو یاد تیری گوشہ تنہائی ہو
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- بڑی مشکل یہ ہے جب لب پہ تیرا ذکر آتا ہے
- در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
- زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتا
- میں مدینے چلا میں مدینے چلا
- ہم درِ مصطفےٰ دیکھتے رہ گئے
- افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا
- طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
- بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- پاٹ وہ کچھ دَھار یہ کچھ زار ہم
- نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے
- یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ