جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
لفظ نہیں تھے انکے قابل جانے کیا کیا بول گیا
سوہنا ماہی میرا دلبر میرا پیارا میرا رہبر
انکے رتبے سے تھا غافل جانے کیا کیا بول گیا
انکے پاکیزہ دامن میں مَیں بھی چھپنا چاھتا ہوں
بے وقعت جذبے لاحاصل جانے کیا کیا بول گیا
خالقِ کُل کی انکے بارے نعت سرائی دیکھی تو
آنکھیں برسیں بن کے بادل جانے کیا کیا بول گیا
میں حقیر تھا کاہ سے یارو مجھ پہ بھی یہ لطف و کرم
دیکھا جب جدہ کا ساحل جانے کیا کیا بول گیا
میں ذلت کا کیڑا ہو کر کہتا رہا ہوں نعتِ سرور
رب کے بعد وہ سب سے افضل جانے کیا کیا بول گیا
میں عاشق میں پروانہ ہوں وہ محبوب ہیں شمعِ محفل
انکی محبت میں دل پاگل جانے کیا کیا بول گیا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
حالیہ پوسٹیں
- عرش پر بھی ہے ذکرِ شانِ محؐمد
- عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار تو کھلتے ہیں
- شاہِ کونین کی ہر ادا نور ہے
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- سب کچھ ہے خدا،اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
- اے حبِّ وطن ساتھ نہ یوں سوے نجف جا
- اٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ، کہ نور باری حجاب میں ہے
- میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں مرید خیرالانام ہوں
- خوشی سب ہی مناتے ہیں میرے سرکار آتے ہیں
- ہم درِ مصطفےٰ دیکھتے رہ گئے
- پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- بزم محشر منعقد کر مہر سامان جمال
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
- دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
- تمھارے در سے اٹھوں میں تشنہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
- مدینے کی جانب یہ عاصی چلا ہے
- اﷲ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا
- دل میں ہو یاد تیری گوشہ تنہائی ہو