خاکِ طیبہ کی اگر دل میں ہو وقعت محفوظ
عیبِ کوری سے رہے چشمِ بصیرت محفوظ
دل میں روشن ہو اگر شمع وِلاے مولیٰ
دُزدِ شیطا ں سے رہے دین کی دولت محفوظ
یا خدا محو نظارہ ہوں یہاں تک آنکھیں
شکل قرآں ہو مرے دل میں وہ صورت محفوظ
سلسلہ زُلفِ مبارک سے ہے جس کے دل کو
ہر بَلا سے رکھے اﷲ کی رحمت محفوظ
تھی جو اُس ذات سے تکمیل فرامیں منظور
رکھی خاتم کے لیے مہر نبوت محفوظ
اے نگہبان مرے تجھ پہ صلوٰۃ اور سلام
دو جہاں میں ترے بندے ہیں سلامت محفوظ
واسطہ حفظِ الٰہی کا بچا رہزن سے
رہے ایمانِ غریباں دمِ رحلت محفوظ
شاہیِ کون و مکاں آپ کو دی خالق نے
کنز قدرت میں اَزل سے تھی یہ دولت محفوظ
تیرے قانون میں گنجائش تبدیل نہیں
نسخ و ترمیم سے ہے تری شریعت محفوظ
جسے آزاد کرے قامتِ شہ کا صدقہ
رہے فتنوں سے وہ تا روزِ قیامت محفوظ
اُس کو اَعدا کی عداوت سے ضرر کیا پہنچے
جس کے دل میں ہو حسنؔ اُن کی محبت محفوظ
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
خاکِ طیبہ کی اگر دل میں ہو وقعت محفوظ
حالیہ پوسٹیں
- میں گدائے دیارِ نبی ہوں پوچھیئے میرے دامن میں کیا ہے
- بس میرا ماہی صل علیٰ
- بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- میں کہاں پہنچ گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
- افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا
- محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
- نہ کلیم کا تصور نہ خیالِ طور سینا
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- تیرے در سے تیری عطا مانگتے ہیں
- وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا
- رب دے پیار دی اے گل وکھری
- الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
- تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
- کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
- حُسن سارے کا سارا مدینے میں ہے
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- نہ پوچھو کہ کیا ہیں ہمارے محمدؐ