خندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین
عشق کے آداب دنیا کو سکھاتے ہیں حسین
جب گذرتی ہے کسی دشوار منزل سے حیات
دفعت اً ہر مبتلا کو یاد آتے ہیں حسین
محسنِ انسانیت ہیں نو نہالِ مصطفیٰﷺ
ظلم کی ظلمت کو دنیا سے مٹاتے ہیں حسین
خاک میں مل جائے گا اک آن میں تیرا غرور
اے گروہِ اَشقیا تشریف لاتے ہیں حسین
کیوں نہ ہوگی ہم گنہ گاروں کی بخشش حشر میں
سر ہتھیلی پر لیے تشریف لاتے ہیں حسین
موجِ کوثر جس پہ قرباں اس مقدس خون سے
داستانِ عشق کو رنگیں بناتے ہیں حسین
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
خندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین
حالیہ پوسٹیں
- اینویں تے نیئیں دل دا قرار مُک چلیا
- زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے
- عشقِ مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- ذکرِ احمد میں گزری جو راتیں حال انکا بتایا نہ جائے
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
- نہیں خوش بخت محتاجانِ عالم میں کوئی ہم سا
- دونوں جہاں کا حسن مدینے کی دُھول ہے
- زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتا
- کبھی خزاں کبھی فصلِ بہار دیتا ہے
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم
- زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا
- طیبہ نگری کی گلیوں میں دل کی حالت مت پوچھو
- ترا ظہور ہوا چشمِ نور کی رونق
- کس کے جلوے کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- سیف الملوک
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے