راتیں بھی مدینے کی باتیں بھی مدینے کی
جینے میں یہ جیناہے کیا بات ہے جینے کی
عرصہ ہوا طیبہ کی گلیوں سے وہ گزرے تھے
اس وقت بھی گلیوں میں خوشبو ہے پسینے کی
یہ زخم ہے طیبہ کا یہ سب کو نہیں ملتا
کوشش نہ کرے کوئی اس زخم کو سینے کی
یہ اپنی نگاہوں سے دیوانہ بناتے ہیں
(دیوانہ بناتے ہیں مستانہ بناتے ہیں مستانہ بناتے ہیں اور در پے بلاتے ہیں جب در پے بلاتے ہیں جلوہ بھی دکھاتے ہیں جلوہ بھی دکھاتے ہیں سینے سے لگاتے ہیں سینے سے لگاتے ہیں قدموں میں سلاتے ہیں)
یہ اپنی نگاہوں سے دیوانہ بناتے ہیں
زحمت ہی نہیں دیتے مے خوار کو پینے کی
طوفان کی کیا پرواہ یہ بھول نہیں سکتا
ضامن ہے دعا ان کی امت کے سفینے کی
ہر سال مدینے میں عاصی کو بلاتے ہیں
سرکار جگاتے ہیں تقدیر کمینے کی
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
راتیں بھی مدینے کی باتیں بھی مدینے کی
حالیہ پوسٹیں
- انکی مدحت کرتے ہیں
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے
- پھر اٹھا ولولۂ یادِ مغیلانِ عرب
- بس میرا ماہی صل علیٰ
- حُضور! آپ کا رُتبہ نہ پا سکا کوئی
- غم ہو گئے بے شمار آقا
- سیف الملوک
- صدائیں درودوں کی آتی رہیں گی میرا سن کے دل شاد ہوتا رہے گا
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
- محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
- رب کی بخشش مل جائیگی عاصیو اتنا کام کرو
- کیا مژدۂ جاں بخش سنائے گا قلم آج
- ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
- خراب حال کیا دِل کو پُر ملال کیا
- تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ
- سنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رسائی ہے