عکسِ روئے مصطفے سے ایسی زیبائی ملی
کِھل اُٹھا رنگِ چمن ، پُھولوں کو رعنائی ملی
سبز گنبد کے مناظر دیکھتا رہتا ہوں میں
عشق میں چشمِ تصور کو وہ گیرائی ملی
جس طرف اُٹھیں نگاہیں محفلِ کونین میں
رحمۃ للعٰلمین کی جلوہ فرمائی ملی
ارضِ طیبہ میں میسر آگئی دو گز زمیں
یوں ہمارے منتشر اجزا کو یکجائی ملی
اُن کے قدموں میں ہیں تاج و تخت ہفت اقلیم کے
آپ کے ادنٰی غلاموں کو وہ دارائی ملی
بحرِ عشقِ مصطفے کا ماجرا کیا ہو بیاں
لطف آیا ڈوبنے کا جتنی گہرائی ملی
چادرِ زہرا کا سایہ ہے مرے سر پر نصیر
فیضِ نسبت دیکھیے ، نسبت بھی زہرائی ملی
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
عکسِ روئے مصطفے سے ایسی زیبائی ملی
حالیہ پوسٹیں
- دل مِرا دنیا پہ شیدا ہو گیا
- ہم خاک ہیں اور خاک ہی ماوا ہے ہمارا
- جاتے ہیں سوے مدینہ گھر سے ہم
- رحمتِ حق ہے جلوہ فگن طیبہ کے بازاروں میں
- سرکار دو عالم کے رخ پرانوار کا عالم کیا ہوگا
- میں کہاں پہنچ گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا
- یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- اک خواب سناواں
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
- فلک کے نظارو زمیں کی بہارو سب عیدیں مناؤ حضور آ گئے ہیں
- طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک بہانے دو
- وجہِ تخلیقِ دو عالم، عالم آرا ہو گیا
- پھر اٹھا ولولۂ یادِ مغیلانِ عرب
- سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں لیکن آقا کا منصب جدا ہے