میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں
اپنے آقا کو میں نذر کیا دوں
اب تو آنکھوں میں بھی کچھ نہیں ہے
ورنہ قدموں میں آنکھیں بچھا دوں
میرے آنسو بہت قیمتی ہیں
ان سے وابستہ ہیں ان کی یادیں
ان کی منزل ہے خاکِ مدینہ
یہ گوہر یو ہی کیسے لٹا دوں
بے نگاہی پہ میری نا جائیں
دیداور میرے نزدیک آئیں
میں یہی سے مدینہ دیکھا دوں
دیکھنے کا قرینہ بتا دوں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں
حالیہ پوسٹیں
- سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
- تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
- اے دینِ حق کے رہبر تم پر سلام ہر دم
- تیرا کھاواں میں تیرے گیت گاواں یارسول اللہ
- چلو دیارِ نبی کی جانب درود لب پر سجا سجا کر
- کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
- دل دیاں اکھاں کدی کھول تے سہی
- دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- میں کہاں اور تیری حمد کا مفہوم کہاں
- اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا
- بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا
- یا رب میری سوئی ہوئی تقدیر جگا دے
- ہر لب پہ ہے تیری ثنا ، ہر بزم میں چرچا ترا
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- یہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- ادھر بھی نگاہِ کرم یا محمد ! صدا دے رہے ہیں یہ در پر سوالی
- کرم کی ادھر بھی نگاہ کملی والے
- دل خون کے آنسو روتا ہے اے چارہ گرو کچھ مدد کرو