میں کہاں اور تیری حمد کا مفہوم کہاں
اے خدا تےری حقیقت مجھے معلوم کہاں
تیرے اوصاف کی حد ہے میرے مولیٰ نہ حساب
چند ناموں سے تیری ذات ہے موسوم کہاں
ذرے ذرے سے چمکتا ہے تیری حمد کا نور
تجھ سے منھ پھیر کے جائے گا کوئی بوم کہاں
تیری رحمت سے گنہگار بھی پاتے ہیں نجات
متقی اور کرم لازم و ملزوم کہاں
جو بھی آتا ہے تیرے در پہ ندامت لے کر
پھر تیرے فضل سے رہتا ہے وہ محروم کہاں
ہم تو جیتے ہیں فقط تیرے کرم سےورنہ
جرم کر دیتے نہ جانے ہمیں معدوم کہاں
جو تیرا ذکر کریں فرحتِ دائم پائیں
ہوں گے کونیں میں ذاکر تیرے مغموم کہاں
تیرے جلوے تو سبھی اہل نظر دیکھتے ہیں
تیری پہچھان زمانے میں ہیں موہوم کہاں
تونے سرکار دو عالم کو بنایا ہے شفیع
ورنہ جاتے یہ تیرے بندہ مزموم کہاں
ہم گنہ گاروں کو دیں گے وہی دامن میں پناہ
دور حاکم سے رہا کرتے ہیں محکوم کہاں
ہم غلاموں کو بھی پہنچھا دے مدینے یا رب
دیکھ لیں ہم بھی کہ ہے کوچئہ مخدوم کہاں
تیرا فیضان نہ ہوتا تو قلم کیوں چلتا
حمد ہو پاتی فریدی سے یہ منظوم کہاں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
میں کہاں اور تیری حمد کا مفہوم کہاں
حالیہ پوسٹیں
- یہ چاند ستارے بھی دیتے ہیں خراج اُن کو
- طیبہ والا جدوں دا دیار چھٹیا
- بزم محشر منعقد کر مہر سامان جمال
- قبلہ کا بھی کعبہ رُخِ نیکو نظر آیا
- سب دواروں سے بڑا شاہا دوارا تیرا
- چشمِ دل چاہے جو اَنوار سے ربط
- فلک پہ دیکھا زمیں پہ دیکھا عجیب تیرا مقام دیکھا
- Haajiyo Aawo shahenshah ka roza dekho
- کبھی ان کی خدمت میں جا کے تودیکھو
- نارِ دوزخ کو چمن کر دے بہارِ عارض
- سوہنا اے من موہنا اے آمنہ تیرا لال نی
- تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسول
- رشکِ قمر ہوں رنگِ رخِ آفتاب ہوں
- یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
- دل میں بس گئے یارو طیبہ کے نظارے ہیں
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- طلسماتِ شب بے اثر کرنے والا
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
- میں مدینے چلا میں مدینے چلا
- دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے