تیری خوشبو، میری چادر
تیرے تیور، میرا زیور
تیرا شیوہ، میرا مسلک
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
میری منزل، تیری آہٹ
میرا سدرہ، تیری چوکھٹ
تیری گاگر، میرا ساگر
تیرا صحرا ، میرا پنگھٹ
میں ازل سے ترا پیاسا
نہ ہو خالی میرا کاسہ
تیرے واری ترا بالک
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
تیری مدحت، میری بولی
تُو خزانہ، میں ہوں جھولی
تیرا سایہ، میری کایا
تیرا جھونکا، میری ڈولی
تیرا رستہ، میرا ہادی
تیری یادیں، میری وادی
تیرے ذرّے، میرے دیپک
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
تیرے دم سے دلِ بینا
کبھی فاراں، کبھی سینا
نہ ہو کیوں پھر تیری خاطر
میرا مرنا میرا جینا
یہ زمیں بھی ہو فلک سی
نظر آئے جو دھنک سی
تیرے در سے میری جاں تک
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
میں ہوں قطرہ، تُو سمندر
میری دنیا تیرے اندر
سگِ داتا میرا ناتا
نہ ولی ہوں، نہ قلندر
تیرے سائے میں کھڑے ہیں
میرے جیسے تو بڑے ہیں
کوئی تجھ سا نہیں بے شک
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
میں ادھورا، تو مکمل
میں شکستہ، تو مسلسل
میں سخنور، تو پیمبر
میرا مکتب، ترا ایک پل
تیری جنبش، میرا خامہ
تیرا نقطہ، میرا نامہ
کیا تُو نے مجھے زیرک
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
میری سوچیں ہیں سوالی
میرا لہجہ ہو بلالی
شبِ تیرہ، کرے خیرہ
میرے دن بھی ہوں مثالی
تیرا مظہر ہو میرا فن
رہے اُجلا میرا دامن
نہ ہو مجھ میں کوئی کالک
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
حالیہ پوسٹیں
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
- عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار تو کھلتے ہیں
- ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے
- یقیناً منبعِ خوفِ خدا صِدِّیقِ اکبر ہیں
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
- دل رہ گیا ہے احمدِ مختار کی گلی میں
- بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا
- خوشی سب ہی مناتے ہیں میرے سرکار آتے ہیں
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- ترے دَر پہ ساجد ہیں شاہانِ عالم
- میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
- میں بھی روزے رکھوں گا یا اللہ توفیق دے
- پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے
- نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے
- اللہ نے پہنچایا سرکار کے قدموں میں
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
- کہو صبا سے کہ میرا سلام لے جائے
- مل گئی دونوں عالم کی دولت ہاں درِ مصطفیٰ مل گیا ہے