پھر دل میں بہاراں کے آثار نظر آئے
دل جھوم اٹھا دل کو سرکار نظر آئے
یہ دل ہی بے صبرا ہے آرام نہیں لیتا
اِک بار نہیں مجھ کو سو بار نظر آئے
طیبہ کے نظاروں سے جب آنکھ ہوئی روشن
پھر عرشِ معلیٰ کے انوار نظر آئے
اِک مہک اٹھی دل کے ویران دریچوں سے
جب جلوہ نما دل میں ابرار نظر آئے
بخشش کے لیے میری وہ ہاتھ اٹھے جس دم
مجھے رحمتِ یزداں کے انبار نظر آئے
محبؔوب یہ دل اپنی تقدیر پہ نازاں ہے
اس عاصی کو دو جگ کے مختار نظر آئے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
پھر دل میں بہاراں کے آثار نظر آئے
حالیہ پوسٹیں
- مدینے کی جانب یہ عاصی چلا ہے
- انکے درِ نیاز پر سارا جہاں جھکا ہوا
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- یا محمد ہے سارا جہاں آپ کا
- ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
- دیس عرب کے چاند سہانے رکھ لو اپنے قدموں میں
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- جتنا مرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
- ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
- توانائی نہیں صدمہ اُٹھانے کی ذرا باقی
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- خاکِ طیبہ کی اگر دل میں ہو وقعت محفوظ
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- طور نے تو خوب دیکھا جلوۂ شان جمال
- فضلِ رَبّْ العْلیٰ اور کیا چاہیے
- ہو ورد صبح و مسا لا الہ الا اللہ