کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
یہ سب تمھارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے
کسی کا احسان کیوں اٹھائیں کسی کو حالات کیوں بتائیں
تمہی سےمانگیں گےتم ہی دو گے، تمھارے در سے ہی لو لگی ہے
عمل کی میرےاساس کیا ہے، بجز ندامت کےپاس کیا ہے
رہے سلامت بس اُن کی نسبت، میرا تو بس آسرا یہی ہے
عطا کیا مجھ کو دردِ اُلفت کہاں تھی یہ پُر خطا کی قسمت
میں اس کرم کےکہاں تھا قابل، حضور کی بندہ پروری ہے
تجلیوں کےکفیل تم ہو ، مرادِ قلب خلیل تم ہو
خدا کی روشن دلیل تم ہو ، یہ سب تمھاری ہی روشنی ہے
بشیر کہیےنذیر کہیے، انھیں سراج منیر کہیے
جو سر بسر ہے کلامِ ربی ، وہ میرے آقا کی زندگی ہے
یہی ہے خالد اساس رحمت یہی ہے خالد بنائے عظمت
نبی کا عرفان زندگی ہے، نبی کا عرفان بندگی ہے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
حالیہ پوسٹیں
- یا رسول الله تیرے در کی فضاؤں کو سلام
- پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے
- ساقیا کیوں آج رِندوں پر ہے تو نا مہرباں
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- میرے مولا کرم ہو کرم
- اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم
- سر تا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
- تیری شان پہ میری جان فدا
- خدا تو نہیں با خدا مانتے ہیں
- شجرہ نصب نبی اکرم محمد صلی اللہ وسلم
- رُخ دن ہے یا مہرِ سما ، یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
- سوہنا اے من موہنا اے آمنہ تیرا لال نی
- تُو کجا من کجا
- ایمان ہے قال مصطفائی
- جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب
- غلام حشر میں جب سید الوریٰ کے چلے
- اے دینِ حق کے رہبر تم پر سلام ہر دم
- جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح
- سنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رسائی ہے
- دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو