کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
اپنے سرکار کے دربار کو کیوں کر دیکھیں
تابِ نظارہ تو ہو ، یار کو کیوں کر دیکھیں
آنکھیں ملتی نہیں دیدار کو کیوں کر دیکھیں
دلِ مردہ کو ترے کوچہ میں کیوں کر لے جائیں
اثرِ جلوۂ رفتار کو کیوں کر دیکھیں
جن کی نظروں میں ہے صحراے مدینہ بلبل
آنکھ اُٹھا کر ترے گلزار کو کیوں کر دیکھیں
عوضِ عفو گنہ بکتے ہیں اِک مجمع ہے
ہائے ہم اپنے خریدار کو کیوں کر دیکھیں
ہم گنہگار کہاں اور کہاں رؤیتِ عرش
سر اُٹھا کر تری دیوار کو کیوں کر دیکھیں
اور سرکار بنے ہیں تو انھیں کے دَر سے
ہم گدا اور کی سرکار کو کیوں کر دیکھیں
دستِ صیاد سے آہو کو چھڑائیں جو کریم
دامِ غم میں وہ گرفتار کو کیوں کر دیکھیں
تابِ دیدار کا دعویٰ ہے جنھیں سامنے آئیں
دیکھتے ہیں ترے رُخسار کو کیوں کر دیکھیں
دیکھیے کوچۂ محبوب میں کیوں کر پہنچیں
دیکھیے جلوۂ دیدار کو کیوں کر دیکھیں
اہل کارانِ سقر اور اِرادہ سے حسنؔ
ناز پروردۂ سرکار کو کیوں کر دیکھیں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
حالیہ پوسٹیں
- ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- نعت سرکاؐر کی پڑھتاہوں میں
- رُبا عیات
- یہ سینہ اور یہ دل دوسرا معلوم ہوتا ہے
- کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
- چاند تاروں نے پائی ہے جس سے چمک
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
- تلو مونی علی ذنب عظیم
- جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح
- تڑپ رہاں ہوں میں کب سے یا رب
- رب کولوں اساں غم خوار منگیا
- مرا پیمبر عظیم تر ہے
- وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نقص جہاں نہیں
- اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- ترے دَر پہ ساجد ہیں شاہانِ عالم
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے
- ایمان ہے قال مصطفائی