ہم خاک ہیں اور خاک ہی ماوا ہے ہمارا
خاکی تو وہ آدم جد اعلیٰ ہے ہمارا
اللہ ہمیں خاک کرے اپنی طلب میں
یہ خاک تو سرکار سے تمغا ہے ہمارا
جس خاک پہ رکھتے تھے قدم سید عالم
اس خاک پہ قرباں دل شیدا ہے ہمارا
خم ہو گئی پشتِ فلک اس طعنِ زمیں سے
سن ہم پہ مدینہ ہے وہ رتبہ ہے ہمارا
اس نے لقب خاک شہنشاہ سے پایا
جو حیدر کرار کہ مولےٰ ہے ہمارا
اے مدعیو! خاک کو تم خاک نہ سمجھے
اس خاک میں مدفوں شہ بطحا ہے ہمارا
ہے خاک سے تعمیر مزارِ شہ کونین
معمور اسی خاک سے قبلہ ہے ہمارا
ہم خاک اڑائیں گے جو وہ خاک نہ پائی
آباد رضا جس پہ مدینہ ہے ہمارا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
ہم خاک ہیں اور خاک ہی ماوا ہے ہمارا
حالیہ پوسٹیں
- پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث
- جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
- عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار تو کھلتے ہیں
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- سلام ائے صبحِ کعبہ السلام ائے شامِ بت خانہ
- یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- ادھر بھی نگاہِ کرم یا محمد ! صدا دے رہے ہیں یہ در پر سوالی
- سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخ
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے
- تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسول
- سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں لیکن آقا کا منصب جدا ہے
- وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
- تڑپ رہاں ہوں میں کب سے یا رب
- عشقِ مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- فضلِ رَبّْ العْلیٰ اور کیا چاہیے
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- تیری جالیوں کے نیچے تیری رحمتوں کے سائے