یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ
میرے گھر میں خیرالوراؐء آ گئے ہیں
بڑے اوج پر ہے میرا اب مقدر
میرے گھر حبیب ؐخدا آ گئے ہیں
اٹھی چار سو رحمتوں کی گھٹائیں
معطر معطر ہیں ساری فضائیں
خوشی میں یہ جبرئیلؑ نغمے سنائیں
وہ شافعؐ روز جزا آ گئے ہیں
مقرب ہیں بیشک خلیلؑ و نجیؑ بھی
بڑی شان والے کلیم ؑ و مسیحؑ بھی
لیئے عرش نے جن کے قدموں کے بوسے
وہ امی لقب مصطفیؐ آ گئے ہیں
یہ ظلمت سے کہ دو ڈیرے اٹھا لے
کہ ہیں ہر طرف اب اجالے اجالے
کہا جن کو حق نے سراج منیرا ؐ
میرے گھر وہ نورؐ خدا آ گئے ہیں
یہ سن کر سخی آپؐ کا آستانہ ہے
دامن پسارے ہوئے سب زمانہ
نواسوںؓ کا صدقہ نگاہ کرم ہو
تیرے در پے تیرے گدا آ گئے ہیں
نکیرین جب میری تربت میں آ کر
کہیں گے زیارت کا مژدہ سنا کر
اٹھو بحر تعظیم نور الحسنؔ اب
لحد میں رسول خدا ؐآ گئے ہیں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ
حالیہ پوسٹیں
- آج آئے نبیوں کے سردار مرحبا
- تسکینِ دل و جاں ہیں طیبہ کے نظارے بھی
- عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار تو کھلتے ہیں
- نہ آسمان کو یوں سر کشیدہ ہونا تھا
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- لبوں پر ذکرِ محبوبِ خدا ہے
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
- جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے
- سلام ائے صبحِ کعبہ السلام ائے شامِ بت خانہ
- میں گدائے دیارِ نبی ہوں پوچھیئے میرے دامن میں کیا ہے
- جتنا مرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز
- سُن کملے دِلا جے توں چاھنا ایں وسنا
- طیبہ سارے جگ توں جدا سوھنیا
- وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے