دمِ آخر الہیٰ جلوۂِ سرکار ہو جائے
میرے پُر از خطا جیون کا بیڑا پار ہو جائے
لبوں پہ ہو میرے صلِ علیٰ کا ورد یا مولا
بدن پھر موت کے لمحات سے دوچار ہو جائے
میں رو رو کے دہائی دوں میں امت میں لکھا جاؤں
کرم اتنا تو مجھ پہ اے شہِ ابرار ہو جائے
ہیں حج عمرہ نوافل صدقہ و خیرات اچھے پر
بنا عشقِ محؐمد کے یہ سب بے کار ہو جائے
نزع ہو گور ہو میزان ہو یا پُل میرے آقا
کرم عاصی پہ اے مولا تیرا ہر بار ہو جائے
دمِ آخر الہیٰ جلوۂِ سرکار ہو جائے
حالیہ پوسٹیں
- طیبہ والا جدوں دا دیار چھٹیا
- یہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
- وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
- نعت سرکاؐر کی پڑھتاہوں میں
- جاں بلب ہوں آ مری جاں الغیاث
- دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- سرور انبیاء کی ہے محفل سجی
- ذکرِ احمد میں گزری جو راتیں حال انکا بتایا نہ جائے
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
- یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے
- کرم کی ادھر بھی نگاہ کملی والے
- صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
- جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب
- اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم
- سن لو خدا کے واسطے اپنے گدا کی عرض
- ہم درِ مصطفےٰ دیکھتے رہ گئے