یادِ سرکارِ طیبہﷺ جو آئی
مل گئی دل کو غم سے رہائی
جس نے دیکھا بیابانِ طیبہ
اس کو رضواں کی جنّت نہ بھائی
مجھ کو بے بس نہ سمجھے زمانہ
ان کے در تک ہے میری رسائی
پھر مصائب نے گھیرا ہے مجھ کو
اے غمِ عشقِ آقاﷺ دہائی
جس نے سمجھا اُنھیں اپنے جیسا
اُس نے ایماں کی دولت گنوائی
یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
حالیہ پوسٹیں
- نارِ دوزخ کو چمن کردے بہارِ عارض
- سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخ
- جا زندگی مدینے سے جھونکے ہوا کے لا
- نہ آسمان کو یوں سر کشیدہ ہونا تھا
- سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا
- در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- جو ہوچکا ہے جو ہوگا حضور جانتے ہیں
- خراب حال کیا دِل کو پُر ملال کیا
- کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
- دعا
- طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک بہانے دو
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- مرحبا عزت و کمالِ حضور
- کون ہو مسند نشیں خاکِ مدینہ چھوڑ کر
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے