تسکینِ دل و جاں ہیں طیبہ کے نظارے بھی
ٹھنڈک ہیں نگاہوں کی گنبد بھی مینارے بھی
لو نام محؐمد کا مشکل کی آسانی کو
خود بڑھ کے سمیٹیں گے دریا کو کنارے بھی
ہر رنگ میں یکتائی ہر روپ نرالا ہے
ہیں عرش کے والی بھی دنیا کے سہارے بھی
عاصی دمِ آخر جب آقا کو پکاریں ہیں
غنچوں میں بدل جائیں دوزخ کے شرارے بھی
اِک روز مدینے میں ہم پہنچیں گے انشاء اللہ
رنگ لائیں گے آخر کو یہ نیر ہمارے بھی
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
تسکینِ دل و جاں ہیں طیبہ کے نظارے بھی
حالیہ پوسٹیں
- سوھنیاں نیں آقا تیرے روضے دیاں جالیاں
- گنج بخش فض عالم مظہرِ نور خدا
- عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
- کہو صبا سے کہ میرا سلام لے جائے
- پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے
- مولاي صل و سلم دائما أبدا
- کیا مژدۂ جاں بخش سنائے گا قلم آج
- پوچھتے کیا ہو مدینے سے میں کیا لایا ہوں
- طیبہ سارے جگ توں جدا سوھنیا
- گلزارِ مدینہ صلِّ علیٰ،رحمت کی گھٹا سبحان اللّٰٰہ
- جاں بلب ہوں آ مری جاں الغیاث
- میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
- جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- حُسن سارے کا سارا مدینے میں ہے
- جتنا مرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز
- ہو ورد صبح و مسا لا الہ الا اللہ
- تلو مونی علی ذنب عظیم
- فلک پہ دیکھا زمیں پہ دیکھا عجیب تیرا مقام دیکھا
- اے حبِّ وطن ساتھ نہ یوں سوے نجف جا