تڑپ رہاں ہوں میں کب سے یا رب مدینہ میرے نصیب کر دے
میں دور منزل سے رہ گیا ہوں تو میری منزل قریب کر دے
ہوں ہجرِ طیبہ میں نیم بسمل نہیں ہے کچھ سانس کا بھروسہ
میں جاں بہ لب تشنہ آرزو ہوں مداوا کچھ تو طبیب کر دے
میں لٹ گیا ہوں رہِ سفرمیں نشانِ منزل بھی کھو چکا ہوں
نہ زادِ راہ ہے نہ کوئی توشہ کرم اے ربِ حبیب کر دے
گو نامہ میرا پر از خطا ہے تو بادشاہوں کا بادشاہ ہے
تو اپنی شانِ عُلیٰ کے صدقے حساب آساں حبیب کر دے
مدینہ دیکھوں میں اسطرح سے مدینے والا بھی جلوہ گر ہو
میں تیری شانِ صمد کے صدقے میری دعا کو مجیب کر دے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
تڑپ رہاں ہوں میں کب سے یا رب
حالیہ پوسٹیں
- شمعِ دیں کی کیسے ہوسکتی ہے مدہم روشنی
- اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں، اس کرم کی بدولت بڑا ہوں
- کیا بتاؤں کہ شہرِ نبی میں پہنچ جانا ہے کتنی سعادت
- اُجالی رات ہوگی اور میدانِ قُبا ہوگا
- اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا
- تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسول
- سب سے افضل سب سے اعظم
- مل گئی دونوں عالم کی دولت ہاں درِ مصطفیٰ مل گیا ہے
- کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
- تو سب کا رب سب تیرے گدا
- ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں مرید خیرالانام ہوں
- دل دیاں اکھاں کدی کھول تے سہی
- سرکار یہ نام تمھارا سب ناموں سے ہے پیارا
- چاند تاروں نے پائی ہے جس سے چمک
- دشتِ مدینہ کی ہے عجب پُر بہار صبح
- کہتے ہیں عدی بن مسافر
- یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا
- نہ پوچھو کہ کیا ہیں ہمارے محمدؐ