ساہ مُک چلے آقا آس نہ مُکی اے
نظر اساڈی تیری راہ اُتے ٹِکی اے
تساں دو جہاناں لئی رحمتاں ای رحمتاں
بیڑی میری فیر کیوں راہ وچ رُکی اے
میریاں گناہواں دا شمار آقا کوئی نہ
عملاں تو خالی جھولی تیرے اگے وچھی اے
دنیا دی لوڑ اے نہ دنیا دی پرواہ
اساں تے نماز تیرے عشقے دی نیتی اے
تیرے درِ پاک اُتے ہر گھڑی ہر پل
کلا میں نیئیں جُھکدا خدائی ساری جھکی اے
آقا تیری رحمتاں دی حد نہ شمار
ہر پاسے ایہو ای دہائی مچی اے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
ساہ مُک چلے آقا آس نہ مُکی اے
حالیہ پوسٹیں
- ادھر بھی نگاہِ کرم یا محمد ! صدا دے رہے ہیں یہ در پر سوالی
- حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
- نازشِ کون ومکاں ہے سنتِ خیرالوری
- عجب کرم شہ والا تبار کرتے ہیں
- میں بھی روزے رکھوں گا یا اللہ توفیق دے
- جب سے ان کی گلی کا گدا ہو گیا
- سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
- یہ سینہ اور یہ دل دوسرا معلوم ہوتا ہے
- زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتا
- مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- دلوں کی ہے تسکیں دیارِ مدینہ
- فضلِ رَبّْ العْلیٰ اور کیا چاہیے
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
- دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- چھائے غم کے بادل کالے