ساہ مُک چلے آقا آس نہ مُکی اے
نظر اساڈی تیری راہ اُتے ٹِکی اے
تساں دو جہاناں لئی رحمتاں ای رحمتاں
بیڑی میری فیر کیوں راہ وچ رُکی اے
میریاں گناہواں دا شمار آقا کوئی نہ
عملاں تو خالی جھولی تیرے اگے وچھی اے
دنیا دی لوڑ اے نہ دنیا دی پرواہ
اساں تے نماز تیرے عشقے دی نیتی اے
تیرے درِ پاک اُتے ہر گھڑی ہر پل
کلا میں نیئیں جُھکدا خدائی ساری جھکی اے
آقا تیری رحمتاں دی حد نہ شمار
ہر پاسے ایہو ای دہائی مچی اے
ساہ مُک چلے آقا آس نہ مُکی اے
حالیہ پوسٹیں
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- آئینہ بھی آئینے میں منظر بھی اُسی کا
- نبی اللہ نبی اللہ جپدے رہوو
- وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
- عاصیوں کو در تمھارا مل گیا
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا
- میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
- جب سے ان کی گلی کا گدا ہو گیا
- انکی مدحت کرتے ہیں
- کیا مہکتے ہیں مہکنے والے
- سرکار یہ نام تمھارا سب ناموں سے ہے پیارا
- سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں لیکن آقا کا منصب جدا ہے
- اُجالی رات ہوگی اور میدانِ قُبا ہوگا
- لو آگئے میداں میں وفادارِ صحابہ
- تُو کجا من کجا
- رب دیاں رحمتاں لٹائی رکھدے
- دعا
- اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے