معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
کچھ راز و نیاز کی باتیں تھیں اِک کہتا رہا اک سنتا رہا
کیا خوب سجائی تھی محفل اَحد نے احمد کی خاطر
تاروں سے مزین فلک ہوا اور حور و ملک کا پہرہ لگا
اک منظر ارض نے بھی دیکھا کعبہ سے لے کر تا اقصیٰ
لولاک کے مالک صلِ علیٰ نبیوں نے کہا یہ سر کو جھکا
ہر عالم کی مخلوقِ خدا کھڑی راہ میں تھی آنکھوں کو بچھا
ہر جانب ایک ہی چرچا تھا ہے آمدِ شاہِ ہر دوسرا
روشن تھیں کہکشائیں بھی ستھری ستھری تھیں راہیں بھی
مہکی تھیں سب فضائیں بھی محبوبِ خدا کا کھا صدقہ
اللہ نے دے کر ہر اک شے پوچھا کیا لائے ہو میرے لئے
آقا نے میرے سبحان اللہ تب عجز کا تحفہ پیش کیا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
حالیہ پوسٹیں
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
- خواجۂ ہند وہ دربار ہے اعلیٰ تیرا
- زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا
- تیری شان کیا شاہِ والا لکھوں
- بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا
- یوں تو سارے نبی محترم ہیں سرورِ انبیا تیری کیا بات ہے
- دل میں بس گئے یارو طیبہ کے نظارے ہیں
- خدا کی خدائی کے اسرار دیکھوں
- اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم
- اللہ نے پہنچایا سرکار کے قدموں میں
- اج سک متراں دی ودھیری اے
- انکی مدحت کرتے ہیں
- سرکار دو عالم کے رخ پرانوار کا عالم کیا ہوگا
- رشک کیوں نہ کروں انکی قسمت پہ میں
- لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں
- کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر
- جتنا مرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز
- یا محمد نورِ مجسم یا حبیبی یا مولائی
- مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
- سلام ائے صبحِ کعبہ السلام ائے شامِ بت خانہ