نصیب آج اپنے جگائے گئے ہیں
در مصطفی پر بلائے گئے ہیں
مدینے کی گلیوں میں جا کر تو دیکھو
زمیں پر ستارے بچھائے گئے ہیں
کہیں اور لٹتے ہیں ایسے خزانے
مدینے میں جیسے لٹائے گئے ہیں
ازل سے ہی تھا عرش جن کا ٹھکانہ
وہی عرش پر تو بلائے گئے ہیں
ہمارے نبی نے بہائے جو آنسو
کسی اور سے بھی بہائے گئے ہیں
جو عشق نبی میں بہت غمزدہ تھے
وہ کملی میں سارے چھپائے گئے ہیں
یہی ہے وہ مسرؔ ور دربار عالی
یہیں ناز اپنے اٹھائے گئے ہیں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
نصیب آج اپنے جگائے گئے ہیں
حالیہ پوسٹیں
- وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے
- خزاں سے کوئی طلب نہیں ھے
- طیبہ والا جدوں دا دیار چھٹیا
- زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتا
- سب کچھ ہے خدا،اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
- ہم تمہارے ہوکے کس کے پاس جائیں
- حالِ دل کس کو سنائیں آپ کے ہوتے ہوئے
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے
- اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
- کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر
- تیری شان کیا شاہِ والا لکھوں
- شمعِ دیں کی کیسے ہوسکتی ہے مدہم روشنی
- ہر دم تیری باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
- زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے
- میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں
- سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں لیکن آقا کا منصب جدا ہے
- ہے کلام ِ الٰہی میں شمس و ضحٰے
- یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
- یا رب میری آہوں میں اثرہے کہ نہیں ہے