نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
لیے ہوئے یہ دلِ بے قرار ہم بھی ہیں
ہمارے دستِ تمنا کی لاج بھی رکھنا
ترے فقیروں میں اے شہر یار ہم بھی ہیں
اِدھر بھی توسنِ اقدس کے دو قدم جلوے
تمہاری راہ میں مُشتِ غبار ہم بھی ہیں
کھلا دو غنچۂ دل صدقہ باد دامن کا
اُمیدوارِ نسیمِ بہار ہم بھی ہیں
تمہاری ایک نگاہِ کرم میں سب کچھ ہے
پڑئے ہوئے تو سرِ رہ گزار ہم بھی ہیں
جو سر پہ رکھنے کو مل جائے نعلِ پاکِ حضور
تو پھر کہیں گے کہ ہاں تاجدار ہم بھی ہیں
یہ کس شہنشہِ والا کا صدقہ بٹتا ہے
کہ خسروؤں میں پڑی ہے پکار ہم بھی ہیں
ہماری بگڑی بنی اُن کے اختیار میں ہے
سپرد اُنھیں کے ہیں سب کاروبار ہم بھی ہیں
حسنؔ ہے جن کی سخاوت کی دُھوم عالم میں
اُنھیں کے تم بھی ہو اک ریزہ خوار، ہم بھی ہیں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
حالیہ پوسٹیں
- جب درِ مصطفےٰ کا نطارا ہو
- خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم
- بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا
- چمن دلوں کے کھلانا، حضور جانتے ہیں
- نعت سرکاؐر کی پڑھتاہوں میں
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
- کدی میم دا گھونگھٹ چا تے سہی
- طیبہ نگری کی گلیوں میں دل کی حالت مت پوچھو
- تنم فرسودہ، جاں پارہ ز ہجراں، یا رسول اللہ ۖ
- دل خون کے آنسو روتا ہے اے چارہ گرو کچھ مدد کرو
- لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا
- صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
- گل ا ز رخت آمو ختہ نازک بدنی را بدنی را
- وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا
- کس نے غنچوں کو نازکی بخشی
- ہر لب پہ ہے تیری ثنا ، ہر بزم میں چرچا ترا
- سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
- پھر اٹھا ولولۂ یادِ مغیلانِ عرب
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- سب کچھ ہے خدا،اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے