میں کہاں پہنچ گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
حیرت سے گم کھڑا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
میں اک حقیر ذرہ تیری رحمتوں کے صدقے
خالق سے مل گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
تیری نعت یا محمد خالق کا ورد ٹھہرا
میں نعت خواں بنا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
نہ پاس زادِ راہ ہے نہ ہی کوئی قافلہ ہے
طیبہ کو چل پڑا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
جھولی عمل سے خالی میں بے نوا سوالی
تیرے در پہ آگیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
تیرے در کی نعمتوں میں تیری پاک محفلوں میں
میں سراپا کھو گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
میں کہاں پہنچ گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
حالیہ پوسٹیں
- دعا
- اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں، اس کرم کی بدولت بڑا ہوں
- ساقیا کیوں آج رِندوں پر ہے تو نا مہرباں
- خدا کے قرب میں جانا حضور جانتے ہیں
- تو سب کا رب سب تیرے گدا
- اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں
- ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
- میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
- یوں تو سارے نبی محترم ہیں سرورِ انبیا تیری کیا بات ہے
- طلسماتِ شب بے اثر کرنے والا
- تم بات کرو ہونہ ملاقات کرو ہو
- خندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین
- بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا
- شاہِ کونین کی ہر ادا نور ہے
- کہاں میں بندۂ عاجز کہاں حمد و ثنا تیری
- نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
- چمن دلوں کے کھلانا، حضور جانتے ہیں
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا