بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ
آ دِل میں تُجھے رکھ لُوں اے جلوہ جَانَانَہ
کِیوں آنکھ مِلائی تِھی کیوں آگ لگائی تِھی
اب رُخ کو چُھپا بیٹھے کر کے مُجھے دِیوانہ
اِتنا تو کرم کرنا اے چِشمِ کریمانہ
جب جان لبوں پر ہو تُم سامنے آ جانا
اب موت کی سختِی تو برداشت نہیں ہوتِی
تُم سامنے آ بیٹھو دم نِکلے گا آسانہ
دنیا میں مجھے تم نے جب اپنا بنایا ہے
محشر میں بھی کہہ دینا یہ ہے میرا دیوانہ
جاناں تُجھے مِلنے کی تدبِیر یہ سوچِی ہے
ہم دِل میں بنا لیں گے چھوٹا سا صنم خانہ
میں ہوش حواس اپنے اِس بات پہ کھو بیٹھا
تُو نے جو کہا ہنس کے یہ ہے میرا دیوانہ
پینے کو تو پِی لُوں گا پر عَرض ذرّا سی ہے
اجمیر کا ساقِی ہو بغداد کا میخانہ
کیا لُطف ہو محشر میں شِکوے میں کیے جاوں
وہ ہنس کے یہ فرمائیں دیوانہ ہے دیوانہ
جِی چاہتا ہے تحفے میں بھِیجُوں اُنہیں آنکھیں
درشن کا تو درشن ہو نذرانے کا نذرانَہ
بیدمؔ میری قِسمت میں سجدے ہیں اُسِی دّر کے
چُھوٹا ہے نہ چُھوٹے گا سنگِ درِّ جَانَانَہ
معلوم نہیں بیدم میں کون ہوں میں کیا ہوں
یوں اپنوں میں اپنا ہوں بیگانوں میں بیگانہ
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ
حالیہ پوسٹیں
- خطا کار ہوں با خدا مانتا ہوں
- بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا
- چشمِ دل چاہے جو اَنوار سے ربط
- طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- گنج بخش فض عالم مظہرِ نور خدا
- کیوں نہ اِس راہ کا ایک ایک ہو ذرّہ روشن
- کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمھاری واہ واہ
- تسکینِ دل و جاں ہیں طیبہ کے نظارے بھی
- خزاں سے کوئی طلب نہیں ھے
- بس میرا ماہی صل علیٰ
- میرے اتے کرم کما سوھنیا
- یوں تو سارے نبی محترم ہیں سرورِ انبیا تیری کیا بات ہے
- تُو کجا من کجا
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- سلام ائے صبحِ کعبہ السلام ائے شامِ بت خانہ
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- ہر دم تیری باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
- یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے