در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
گزرے جو وہاں شام و سحر کیسا لگے گا
اے کاش مدینے میں مجھے موت ہوں آئے
قدموں میں ہو سرکار ﷺکے سر کیسا لگے گا
جب دور سے ہے اتنا حسیں گنبد خضریٰ
اس پار یہ عالم ہے ادھر کیسا لگے گا
آ جائیں اگر گھر میں میرے رحمت عالم
میں کیسا لگوں گا میرا گھر کیسا لگے گا
اے پیارے خدا دیکھوں میں سرکار کا جلوہ
مل جائے دعا کو جو اثر کیسا لگے گا
طیبہ کی سعادت تو یوں پاتے ہیں ہزاروں
مرشد کے ساتھ ہو جو سفر کیسا لگے گا
غوث الوریٰ سے پوچھ لیں بغداد یہ چل کر
بغداد سے طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
محفل میں جب آجائے شیر بریلو ی
ا للہ کا یہ ولی کیسا لگے گا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
حالیہ پوسٹیں
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
- سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- طیبہ سارے جگ توں جدا سوھنیا
- طلسماتِ شب بے اثر کرنے والا
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- اے عشقِ نبی میرے دل میں بھی سما جانا
- کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
- کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
- پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے
- اگر چمکا مقدر خاک پاے رہرواں ہو کر
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
- شاہِ کونین کی ہر ادا نور ہے
- جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- پاٹ وہ کچھ دَھار یہ کچھ زار ہم
- محؐمد محؐمد پکارے چلا جا
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے