رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ
کہہ رہی ہے شمع کی گویا زبانِ سوختہ
جس کو قُرصِ مہر سمجھا ہے جہاں اے منعمو!
اُن کے خوانِ جود سے ہے ایک نانِ سوختہ
ماہِ من یہ نیّرِ محشر کی گرمی تابکے
آتشِ عصیاں میں خود جلتی ہے جانِ سوختہ
برقِ انگشتِ نبی چمکی تھی اس پر ایک بار
آج تک ہے سینۂ مہ میں نشانِ سوختہ
مہرِ عالم تاب جھکتا ہے پئے تسلیم روز
پیشِ ذرّاتِ مزارِ بیدلانِ سوختہ
کوچۂ گیسوئے جاناں سے چلے ٹھنڈی نسیم
بال و پر افشاں ہوں یا رب بلبلانِ سوختہ
بہرِ حق اے بحرِ رحمت اک نگاہِ لطف بار
تابکے بے آب تڑپیں ماہیانِ سوختہ
روکشِ خورشیدِ محشر ہو تمھارے فیض سے
اک شرارِ سینۂ شیدائیانِ سوختہ
آتشِ تر دامنی نے دل کیے کیا کیا کباب
خضر کی جاں ہو جِلا دو ماہیانِ سوختہ
آتشِ گُلہائے طیبہ پر جلانے کے لیے
جان کے طالب ہیں پیارے بلبلانِ سوختہ
لطفِ برقِ جلوۂ معراج لایا وجد میں
شعلۂ جوّالہ ساں ہے آسمانِ سوختہ
اے رؔضا! مضمون سوزِ دِل کی رفعت نے کیا
اس زمینِ سوختہ کو آسمانِ سوختہ
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ
حالیہ پوسٹیں
- بس! محمد ہے نبی سارے زمانے والا
- اللہ دے حضور دی اے گل وکھری
- کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمھاری واہ واہ
- عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
- دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں
- سرکار یہ نام تمھارا سب ناموں سے ہے پیارا
- ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
- گل ا ز رخت آمو ختہ نازک بدنی را بدنی را
- آج آئے نبیوں کے سردار مرحبا
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا
- لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- خدا کی عظمتیں کیا ہیں محمد مصطفی جانیں
- میں گدائے دیارِ نبی ہوں پوچھیئے میرے دامن میں کیا ہے
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون