سر بزم جھومتا ہے سر عام جھومتا ہے
تیرا نام سن کے تیرا یہ غلام جھومتا ہے
جو ملا مقام جس کو وہ ملا تیرے کرم سے
تو قدم جہاں بھی رکھے وہ مقام جھومتاہے
میں نے جس نماز میں بھی تیرا کر لیا تصور
میرا وہ رکوع و سجدہ وہ قیام جھومتاہے
تیرے نام نے عطا کی میرے نام کو بھی عظمت
تیرا نام ساتھ ہو تو میرا نام جھومتاہے
تیرے مے کدے میں آیا تو کھلا یہ راز طاہرؔ
تیرے ہاتھ سے ملے جو وہی جام جھومتاہے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
سر بزم جھومتا ہے سر عام جھومتا ہے
حالیہ پوسٹیں
- عاصیوں کو در تمھارا مل گیا
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- رُبا عیات
- کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
- آکھیں سونہڑے نوں وائے نی جے تیرا گزر ہو وے
- صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
- حمدِ خدا میں کیا کروں
- دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے
- آمنہ بی بی کے گلشن میں آئی ہے تازہ بہار
- اللہ دے حضور دی اے گل وکھری
- خدا کی خلق میں سب انبیا خاص
- نہ کلیم کا تصور نہ خیالِ طور سینا
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
- دمِ آخر الہیٰ جلوۂِ سرکار ہو جائے
- یوں تو سارے نبی محترم ہیں سرورِ انبیا تیری کیا بات ہے
- اگر چمکا مقدر خاک پاے رہرواں ہو کر
- روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
- سلام اس ذاتِ اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
- یہ کس نے پکارا محمد محمد بڑا لطف آیا سویرے سویرے
- کیا مہکتے ہیں مہکنے والے