ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
قلبِ حیراں کی تسکیں وہیں رہ گئی
دل وہیں رہ گیا جاں وہیں رہ گئی
خم اُسی در پہ اپنی جبیں رہ گئی
اللہ اللہ وہاں کا درود و سلام
اللہ اللہ وہاں کا سجود و قیام
اللہ اللہ وہاں کا وہ کیفِ دوام
وہ صلاۃِ سکوں آفریں رہ گئی
جس جگہ سجدہ ریزی کی لذت ملی
جس جگہ ہر قدم اُن کی رحمت ملی
جس جگہ نور رہتا ہے شام و سحر
وہ فلک رہ گیا وہ زمیں رہ گئی
پڑھ کے نصر من اللہ فتح قریب
جب ہوئے ہم رواں سوئے کوئے حبیب
برکتیں رحمتیں ساتھ چلنے لگیں
بے بسی زندگی کی یہیں رہ گئی
یاد آتے ہیں ہم کو وہ شام و سحر
وہ سکونِ دل و جاں وہ روح و نظر
یہ اُنہی کا کرم ہے اُنہی کی عطا
ایک کیفیتِ دل نشیں رہ گئی
زندگانی وہیں کاش ہوتی بسر
کاش بہزاد آتے نہ ہم لوٹ کر
اور پوری ہوئی ہر تمنا مگر
یہ تمنائے قلبِ حزیں رہ گئی
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
حالیہ پوسٹیں
- پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- الصُّبْحُ بدَا مِنْ طَلْعَتِہ
- نور کس کا ہے چاند تاروں میں
- اے مدینہ کے تاجدار سلام
- فلک پہ دیکھا زمیں پہ دیکھا عجیب تیرا مقام دیکھا
- سلام اس ذاتِ اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
- ہے کلام ِ الٰہی میں شمس و ضحٰے
- شمعِ دیں کی کیسے ہوسکتی ہے مدہم روشنی
- ترے دَر پہ ساجد ہیں شاہانِ عالم
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- کرے چارہ سازی زیارت کسی کی بھرے زخم دل کے ملاحت کسی کی
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
- میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں مرید خیرالانام ہوں
- تلو مونی علی ذنب عظیم
- دشتِ مدینہ کی ہے عجب پُر بہار صبح
- طیبہ سارے جگ توں جدا سوھنیا
- تو سب کا رب سب تیرے گدا
- زہے عزت و اعتلائے محمد