کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
اُن کی مدد رہے تو کرے کیا اَثر خلاف
اُن کا عدو اسیرِ بَلاے نفاق ہے
اُس کی زبان و دل میں رہے عمر بھر خلاف
کرتا ہے ذکرِ پاک سے نجدی مخالفت
کم بخت بد نصیب کی قسمت ہے بر خلاف
اُن کی وجاہتوں میں کمی ہو محال ہے
بالفرض اک زمانہ ہو اُن سے اگر خلاف
اُٹھوں جو خوابِ مرگ سے آئے شمیم یار
یا ربّ نہ صبحِ حشر ہو بادِ سحر خلاف
قربان جاؤں رحمتِ عاجز نواز پر
ہوتی نہیں غریب سے اُن کی نظر خلاف
شانِ کرم کسی سے عوض چاہتی نہیں
لاکھ اِمتثالِ امر میں دل ہو ادھر خلاف
کیا رحمتیں ہیں لطف میں پھر بھی کمی نہیں
کرتے رہے ہیں حکم سے ہم عمر بھر خلاف
تعمیل حکمِ حق کا حسنؔ ہے اگر خیال
ارشادِ پاک سرورِ دیں کا نہ کر خلاف
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
حالیہ پوسٹیں
- مدینے کی جانب یہ عاصی چلا ہے
- عشقِ مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن
- پوچھتے کیا ہو مدینے سے میں کیا لایا ہوں
- تیری شان پہ میری جان فدا
- کس کے جلوے کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے
- مرحبا عزت و کمالِ حضور
- دل مِرا دنیا پہ شیدا ہو گیا
- خزاں کی شام کو صبحِ بہار تُو نے کیا
- رشکِ قمر ہوں رنگِ رخِ آفتاب ہوں
- تیرا ذکر میری ہے زندگی تیری نعت میری ہے بندگی
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- کیا بتاؤں کہ شہرِ نبی میں پہنچ جانا ہے کتنی سعادت
- سیف الملوک
- اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- جنہاں نوں اے نسبت او تھاواں تے ویکھو
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا
- بھر دو جھولی میری یا محمد